حج: ایک مقدس فریضہ
حج اسلام کے پانچ ارکان میں سے ایک اہم رکن ہے اور ہر صاحب استطاعت مسلمان پر فرض کیا گیا ہے۔ یہ ایک مقدس فریضہ ہے جو اللہ تعالیٰ کی قربت اور بندگی کا مظہر ہے۔ حج ہر سال ذوالحجہ کے مہینے میں مکہ مکرمہ میں ادا کیا جاتا ہے، جہاں دنیا بھر کے مسلمان جمع ہو کر اس عظیم عبادت میں حصہ لیتے ہیں۔
حج کا مطلب ہے "قصد کرنا" یعنی اللہ کے گھر کی زیارت کا ارادہ کرنا۔ اس عبادت کا مقصد روحانی پاکیزگی، گناہوں کی معافی اور اللہ کے قریب ہونے کا موقع فراہم کرنا ہے۔ یہ مسلمانوں کے دلوں میں اتحاد، محبت اور بھائی چارے کے جذبات کو فروغ دیتا ہے کیونکہ دنیا بھر سے مختلف زبانوں، رنگوں اور نسلوں کے لوگ ایک جگہ اکٹھے ہو کر ایک ہی لباس (احرام) میں اللہ کی بارگاہ میں حاضر ہوتے ہیں۔
حج کی عبادت کی ابتدا سیدنا حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کے زمانے سے ہوئی۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اللہ کے حکم سے خانہ کعبہ کی تعمیر کی اور لوگوں کو حج کے لیے دعوت دی۔ یہ ایک عظیم عبادت ہے جو ہمیں قربانی، اخلاص اور صبر کا درس دیتی ہے۔
حج کی ادائیگی کے لیے مخصوص ارکان اور مناسک مقرر کیے گئے ہیں۔ یہ مناسک میقات سے احرام باندھنے سے شروع ہوتے ہیں۔ اس کے بعد طواف، سعی (صفا اور مروہ کے درمیان دوڑنا)، عرفات میں وقوف، مزدلفہ میں قیام، منیٰ میں جمرات کو کنکریاں مارنا، قربانی اور حلق (سر کے بال منڈوانا یا کٹوانا) شامل ہیں۔ یہ تمام مناسک ایک خاص ترتیب سے ادا کیے جاتے ہیں اور ہر رکن میں ایک روحانی پیغام پوشیدہ ہے۔
عرفات کے میدان میں وقوف حج کا سب سے اہم رکن ہے۔ یہ دن مغفرت، رحمت اور دعا کا دن ہے جب حاجی اللہ کے حضور اپنے گناہوں کی معافی مانگتے ہیں۔ مزدلفہ میں قیام اور جمرات کو کنکریاں مارنے کا عمل شیطان سے دوری اور اللہ کے حکم پر چلنے کی علامت ہے۔
حج کا سب سے بڑا مقصد تقویٰ اور اللہ کی رضا حاصل کرنا ہے۔ یہ ایک موقع ہے جب انسان اپنی زندگی کے گناہوں سے توبہ کرتا ہے اور ایک نئی روحانی زندگی کا آغاز کرتا ہے۔ حج کے ذریعے مسلمان سادگی، مساوات اور اللہ کی عظمت کو سمجھتا ہے۔
یہ عبادت نہ صرف فرد کی اصلاح کا ذریعہ بنتی ہے بلکہ امت مسلمہ کے اتحاد اور یکجہتی کو بھی تقویت دیتی ہے۔ حج کے دوران ہر حاجی کی زبان سے "لبیک اللہم لبیک" کے الفاظ بلند ہوتے ہیں جو اللہ کی طرف سے بلاوے کا جواب ہیں۔
آخر میں، حج ہر مسلمان کی زندگی کا ایک اہم مقصد اور اللہ کی طرف سے ایک عظیم نعمت ہے۔ اس مقدس عبادت کے ذریعے ہم اللہ کے قریب ہو سکتے ہیں اور اپنی آخرت کو سنوار سکتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں حج کی سعادت نصیب فرمائے آمین۔
No comments:
Post a Comment