غیر معیاری کھانے پر ماں اور بیٹی کے درمیان مکالمہ
ماں اور بیٹی کی صحت مند گفتگو
گھر کے کچن میں ماں کھانے کی تیاری میں مصروف تھی، جبکہ بیٹی صوفے پر بیٹھی موبائل استعمال کر رہی تھی۔ اچانک ماں نے بیٹی کو مخاطب کیا۔
ماں: (ہلکی مسکراہٹ کے ساتھ) بیٹا، آج میں نے تمہاری پسندیدہ سبزی بنائی ہے۔ آؤ، کھانے کی میز پر آکر کھا لو۔
بیٹی: (ناک چڑھاتے ہوئے) اُف امی! آپ کو پتہ ہے مجھے سبزی پسند نہیں، میں باہر سے برگر یا پیزا آرڈر کر لیتی ہوں۔
ماں: (حیرانی سے) بیٹا! یہ باہر کے کھانے کی ضد کیوں؟ گھر کا کھانا صحت کے لیے بہترین ہوتا ہے۔
بیٹی: (بیزاری سے) لیکن امی، وہ زیادہ مزیدار ہوتے ہیں، اور کھانے میں بھی آسانی ہوتی ہے۔ بس فون پر آرڈر دو اور مزے سے کھا لو۔
ماں: (فکر مندی سے) بیٹا، تمہیں معلوم ہے کہ فاسٹ فوڈ میں کتنی زیادہ چکنائی، مصنوعی اجزاء اور غیر معیاری چیزیں شامل ہوتی ہیں؟ یہ سب چیزیں تمہاری صحت کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
بیٹی: (تھوڑا سوچتے ہوئے) مگر امی، سب ہی لوگ فاسٹ فوڈ کھاتے ہیں۔ اگر یہ اتنا نقصان دہ ہوتا تو لوگ اسے اتنی رغبت سے کیوں کھاتے؟
ماں: (نرمی سے سمجھاتے ہوئے) یہی تو مسئلہ ہے، بیٹا! غیر معیاری کھانے کے اثرات فوراً ظاہر نہیں ہوتے، لیکن آہستہ آہستہ یہ جسم کو کمزور اور بیمار کر دیتے ہیں۔ تم نے سنا ہوگا کہ آج کل بچوں اور نوجوانوں میں موٹاپا، معدے کے مسائل اور دیگر بیماریاں عام ہو گئی ہیں۔ یہ سب باہر کے کھانوں کی زیادتی کی وجہ سے ہے۔
بیٹی: (تھوڑی سنجیدگی سے) لیکن امی، باہر کے کھانے میں واقعی ایسا کیا نقصان دہ ہوتا ہے؟
ماں: (مثال دیتے ہوئے) بیٹا، ان میں غیر معیاری آئل، مصنوعی فلیورز اور اضافی مصالحے ہوتے ہیں جو نہ صرف ہاضمے کو متاثر کرتے ہیں بلکہ جسم میں چربی بھی بڑھاتے ہیں۔ زیادہ چربی دل کی بیماریوں، ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس جیسی خطرناک بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے۔
بیٹی: (سوچتے ہوئے) ہاں امی، میری ایک دوست بھی ہمیشہ باہر کا کھانا کھاتی تھی، اور اسے اکثر معدے کی تکلیف رہتی ہے۔
ماں: (مسکراتے ہوئے) دیکھا! اس لیے میں ہمیشہ کہتی ہوں کہ گھر کا بنا ہوا کھانا کھاؤ۔ اس میں محبت اور خالص اجزاء شامل ہوتے ہیں، جو تمہاری صحت کے لیے بہترین ہوتے ہیں۔
بیٹی: (نرمی سے) اچھا امی، آج میں سبزی کھا لوں گی، لیکن وعدہ کریں کہ آپ گھر میں مزیدار اور صحت مند اسنیکس بھی بنایا کریں گی، تاکہ مجھے باہر کا کھانا کم کھانے کی ضرورت پڑے۔
ماں: (خوش ہو کر) واہ! یہ تو بہت اچھا خیال ہے۔ میں تمہارے لیے صحت بخش سینڈوچ، گھر کے بنے برگر اور دیگر مزیدار چیزیں بناؤں گی، تاکہ تمہیں باہر کے غیر معیاری کھانوں کی ضرورت نہ پڑے۔
بیٹی: (خوشی سے) واہ! یہ تو بہت اچھا ہوگا۔ آج سے میں گھر کے کھانے کو ترجیح دوں گی۔
ماں: (پیار سے) شاباش میری بیٹی! صحت مند غذا ہی ایک خوشحال زندگی کی ضمانت ہے۔
یوں ماں اور بیٹی کی اس گفتگو کے بعد بیٹی نے گھر کے کھانے کو اہمیت دینا شروع کر دی اور غیر معیاری کھانوں سے دور رہنے کا فیصلہ کر لیا۔ یہ ایک چھوٹا سا قدم تھا، مگر صحت مند زندگی کی طرف ایک بڑا سفر ثابت ہوا۔
No comments:
Post a Comment