Monday, 3 January 2022

میرا پسندیدہ شاعر

میرا پسندیدہ شاعر


اردو ادب کی دنیا میں کئی عظیم شعراء نے اپنی شاعری سے دلوں کو گرمایا اور جذبات کو زبان دی۔ ان میں سے میرا پسندیدہ شاعر علامہ محمد اقبال ہیں، جنہیں شاعرِ مشرق بھی کہا جاتا ہے۔ ان کی شاعری میں حکمت، فلسفہ، خودی، حریتِ فکر اور عشقِ حقیقی کے عناصر نمایاں ہیں۔ وہ نہ صرف ایک عظیم شاعر بلکہ ایک مفکر اور فلسفی بھی تھے، جنہوں نے برصغیر کے مسلمانوں میں بیداری کی روح پھونکی۔


اقبال کی شاعری کی خصوصیات

اقبال کی شاعری میں کئی نمایاں خصوصیات ہیں جو انہیں دیگر شعراء سے منفرد بناتی ہیں۔

1. خودی کا فلسفہ

اقبال کی شاعری کا سب سے اہم پہلو خودی کا تصور ہے۔ وہ انسان کو اس کے اصل مقام سے روشناس کراتے ہیں اور اسے اپنی قدر و قیمت کا احساس دلاتے ہیں۔ وہ فرماتے ہیں:

؎ خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے، بتا تیری رضا کیا ہے

یہ شعر انسان کو اپنی صلاحیتوں پر یقین رکھنے اور اپنی تقدیر کو خود بنانے کی تلقین کرتا ہے۔

2. عشقِ حقیقی

اقبال کی شاعری میں عشقِ حقیقی یعنی اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت نمایاں ہے۔ ان کی نظر میں عشق ایک ایسی قوت ہے جو انسان کو بلندیوں پر پہنچا دیتی ہے۔ وہ فرماتے ہیں:

؎ کی محمد سے وفا تُو نے تو ہم تیرے ہیں
یہ جہاں چیز ہے کیا، لوح و قلم تیرے ہیں

یہ شعر محبتِ رسول ﷺ کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے اور بتاتا ہے کہ جو شخص نبی کریم ﷺ سے محبت کرتا ہے، وہ دنیا میں کامیاب ہوتا ہے۔

3. نوجوانوں کے لیے پیغام

اقبال اپنی شاعری میں نوجوانوں کو ایک عظیم امت بنانے کا درس دیتے ہیں۔ وہ نوجوانوں کو شاہین سے تشبیہ دیتے ہیں جو بلند پرواز، غیرت مند اور خوددار ہوتا ہے۔ ان کا مشہور شعر ہے:

؎ عقابی روح جب بیدار ہوتی ہے جوانوں میں
نظر آتی ہے ان کو اپنی منزل آسمانوں میں

یہ شعر نوجوانوں کو بلند مقاصد اور عظیم خواب دیکھنے کی ترغیب دیتا ہے۔


اقبال کی شاعری کا اثر

اقبال کی شاعری نے برصغیر کے مسلمانوں میں ایک نئی روح پھونکی۔ ان کی نظم شکوہ اور جوابِ شکوہ میں مسلمانوں کی زبوں حالی کا ذکر اور اس کا حل بیان کیا گیا ہے۔ ان کی شاعری نے تحریکِ پاکستان میں اہم کردار ادا کیا اور مسلمانوں کو ایک الگ ریاست کے قیام کا جذبہ پیدا ہوا ۔

اقبال کی شاعری کے موضوعات

اقبال کی شاعری میں کئی اہم موضوعات شامل ہیں، جن میں سب سے نمایاں "خودی" کا تصور ہے۔ وہ انسان کو یہ باور کراتے ہیں کہ اگر وہ اپنی پہچان کر لے، تو پوری دنیا میں انقلاب برپا کر سکتا ہے۔ ان کا مشہور شعر ہے:

خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے، بتا تیری رضا کیا ہے

اس کے علاوہ، ان کی شاعری میں اسلام، عشقِ رسول ﷺ، حریت، اور نوجوانوں کے لیے رہنمائی کے پہلو نمایاں ہیں۔

نوجوانوں کے لیے پیغام

اقبال کی شاعری خاص طور پر نوجوانوں کے لیے ایک مشعلِ راہ ہے۔ وہ چاہتے تھے کہ نوجوان محض الفاظ کے کھیل میں نہ الجھیں بلکہ عمل اور جدوجہد سے اپنی زندگی کو سنواریں۔ ان کا مشہور شعر:

ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
ابھی عشق کے امتحان اور بھی ہیں

یہ شعر نوجوانوں کو بتاتا ہے کہ دنیا میں کامیابی کے بے شمار مواقع موجود ہیں، بس محنت، لگن اور حوصلے کی ضرورت ہے۔

نتیجہ

علامہ اقبال کی شاعری دلوں میں جوش و ولولہ پیدا کرتی ہے۔ ان کے الفاظ انسان کو خواب دیکھنے اور ان خوابوں کو حقیقت بنانے کی ہمت دیتے ہیں۔ ان کی شاعری آج بھی ہمارے لیے مشعلِ راہ ہے اور ہمیں ایک عظیم قوم بننے کی راہ دکھاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ علامہ اقبال میرے پسندیدہ شاعر ہیں۔




No comments:

Post a Comment

عمران خان کی تقاریر: ایک جامع تجزیہ

               عمران خان کی تقاریر: ایک جامع تجزیہ تمہید عمران خان، پاکستان کے سابق وزیرِاعظم اور تحریک انصاف (PTI) کے بانی، ایک معروف عوامی...