علم بڑی دولت ہے
علم ایک ایسی دولت ہے جو کبھی ختم نہیں ہوتی، بلکہ جتنا اسے بانٹا جائے، یہ اتنا ہی بڑھتا ہے۔ دنیا میں جتنی ترقی اور کامیابی ہمیں نظر آتی ہے، وہ سب علم کی بدولت ہے۔ دولت اور جائیداد وقتی چیزیں ہیں، مگر علم انسان کے ساتھ ہمیشہ رہتا ہے اور اسے عزت، وقار اور ترقی کی راہ پر گامزن کرتا ہے۔
علم کی اہمیت
اللہ تعالیٰ نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا اور اس کی سب سے بڑی وجہ علم ہے۔ اگر انسان کے پاس علم نہ ہو، تو وہ جانوروں سے مختلف نہ ہوتا۔
- علم روشنی ہے – علم جہالت کے اندھیروں کو دور کر کے روشنی پھیلاتا ہے۔
- علم ترقی کی کنجی ہے – جو قومیں علم حاصل کرتی ہیں، وہ دنیا میں ترقی کرتی ہیں، جبکہ جاہل قومیں پیچھے رہ جاتی ہیں۔
- علم دولت سے زیادہ قیمتی ہے – دولت ختم ہو سکتی ہے، چرا لی جا سکتی ہے، مگر علم ہمیشہ ساتھ رہتا ہے۔
- علم انسان کو باوقار بناتا ہے – جس کے پاس علم ہو، لوگ اس کی عزت کرتے ہیں اور اس کی رائے کو اہمیت دیتے ہیں۔
قرآن و حدیث میں علم کی فضیلت
قرآن مجید میں کئی مقامات پر علم کی فضیلت بیان کی گئی ہے:
"کیا جاننے والے اور نہ جاننے والے برابر ہو سکتے ہیں؟" (سورۃ الزمر: 9)
اسی طرح حضرت محمد ﷺ نے فرمایا:
"علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے۔"
علم کے فوائد
علم کے بے شمار فوائد ہیں، جن میں سے چند درج ذیل ہیں:
- ذاتی ترقی – علم حاصل کرنے سے انسان کی سوچ وسیع ہوتی ہے اور وہ زندگی میں بہتر فیصلے کر سکتا ہے۔
- معاشرتی ترقی – جب ایک معاشرہ تعلیم یافتہ ہوتا ہے، تو اس میں جرائم کم ہوتے ہیں اور لوگوں میں باہمی احترام پیدا ہوتا ہے۔
- اقتصادی ترقی – وہ ممالک جو تعلیمی لحاظ سے مضبوط ہیں، وہ معاشی میدان میں بھی آگے ہوتے ہیں۔
- دینی شعور – علم نہ صرف دنیاوی ترقی کا ذریعہ ہے، بلکہ اس سے انسان کو دین کی صحیح سمجھ بھی حاصل ہوتی ہے۔
علم حاصل کرنے کے ذرائع
آج کے دور میں علم حاصل کرنا پہلے سے زیادہ آسان ہو گیا ہے۔ ہم درج ذیل ذرائع سے علم حاصل کر سکتے ہیں:
- کتابیں پڑھنا – اچھی کتابیں انسان کی بہترین دوست ہوتی ہیں۔
- اساتذہ سے سیکھنا – اساتذہ علم کے خزانے ہوتے ہیں، ان کی عزت اور رہنمائی لینا ضروری ہے۔
- آن لائن وسائل – انٹرنیٹ کے ذریعے اب ہر قسم کا علم حاصل کیا جا سکتا ہے۔
- تجربات سے سیکھنا – زندگی کے تجربات بھی علم کے بہترین ذرائع میں سے ایک ہیں۔
نتیجہ
علم واقعی ایک بڑی دولت ہے، جو انسان کو عزت، کامیابی اور خوشحالی عطا کرتا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم خود بھی علم حاصل کریں اور دوسروں کو بھی اس کی طرف راغب کریں، کیونکہ ایک تعلیم یافتہ معاشرہ ہی ترقی کر سکتا ہے۔
No comments:
Post a Comment