ہمارا نظامِ تعلیم
تعلیم کسی بھی قوم کی ترقی اور خوشحالی کی بنیاد ہوتی ہے۔ ایک مضبوط تعلیمی نظام ہی ایک باشعور، ترقی یافتہ اور مہذب معاشرے کی تشکیل میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ بدقسمتی سے، پاکستان کا نظامِ تعلیم مختلف مسائل سے دوچار ہے، جو نہ صرف تعلیمی معیار کو متاثر کر رہے ہیں بلکہ طلبہ کے مستقبل پر بھی گہرے اثرات مرتب کر رہے ہیں۔
ہمارے تعلیمی نظام کے مسائل
طبقاتی فرق
پاکستان میں تین قسم کے تعلیمی نظام رائج ہیں:
- سرکاری اسکول
- نجی تعلیمی ادارے
- مدرسے
سرکاری اسکولوں میں تعلیمی معیار کمزور ہے، اساتذہ کی کمی ہے، اور بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔ دوسری طرف، نجی تعلیمی ادارے مہنگے ہونے کی وجہ سے ہر کسی کی پہنچ میں نہیں ہوتے۔ مدارس میں دینی تعلیم پر زور دیا جاتا ہے لیکن جدید سائنسی اور تکنیکی تعلیم کم دی جاتی ہے۔ یہ طبقاتی فرق تعلیمی ترقی میں رکاوٹ ہے۔
نصاب میں عدم یکسانیت
ملک کے مختلف تعلیمی اداروں میں مختلف نصاب پڑھایا جاتا ہے، جو طلبہ کے ذہنی ارتقا میں رکاوٹ بنتا ہے۔ یکساں تعلیمی نظام نہ ہونے کی وجہ سے مختلف طبقوں میں فرق بڑھتا جا رہا ہے۔اساتذہ کی تربیت کا فقدان
ایک اچھے تعلیمی نظام کے لیے بہترین اساتذہ ضروری ہوتے ہیں، لیکن بدقسمتی سے ہمارے ہاں اساتذہ کی مناسب تربیت کا فقدان ہے۔ جدید تدریسی طریقوں سے ناآشنا اساتذہ معیاری تعلیم دینے سے قاصر رہتے ہیں۔تحقیقی کلچر کا فقدان
پاکستان میں تحقیق کو زیادہ اہمیت نہیں دی جاتی۔ ہمارے تعلیمی ادارے تحقیق کی بجائے رٹے بازی کو فروغ دیتے ہیں، جس سے تخلیقی صلاحیتیں دب جاتی ہیں اور نئی اختراعات سامنے نہیں آتیں۔تعلیم پر کم بجٹ
ترقی یافتہ ممالک اپنی جی ڈی پی کا بڑا حصہ تعلیم پر خرچ کرتے ہیں، جبکہ پاکستان میں تعلیمی بجٹ ہمیشہ محدود رہا ہے۔ اس کی وجہ سے تعلیمی اداروں کی حالت بہتر نہیں ہو پاتی۔بہتری کے لیے تجاویز
- یکساں تعلیمی نظام: پورے ملک میں ایک معیاری نصاب نافذ کیا جائے تاکہ تمام طلبہ کو برابر مواقع ملیں۔
- اساتذہ کی تربیت: اساتذہ کے لیے جدید تدریسی تربیت لازمی کی جائے تاکہ وہ طلبہ کی بہتر رہنمائی کر سکیں۔
- تحقیق اور ٹیکنالوجی پر زور: جامعات میں تحقیق کو فروغ دیا جائے اور طلبہ کو عملی مہارتیں سکھائی جائیں۔
- تعلیم کے لیے بجٹ میں اضافہ: حکومت کو تعلیم کے شعبے میں زیادہ سرمایہ کاری کرنی چاہیے تاکہ اسکولوں، کالجوں اور جامعات کی حالت بہتر ہو سکے۔
نتیجہ
اگر ہم اپنی تعلیمی پالیسیوں کو بہتر بنائیں، نصاب کو جدید تقاضوں کے مطابق ترتیب دیں اور تحقیق و تربیت کو فروغ دیں تو پاکستان بھی تعلیمی میدان میں ترقی کر سکتا ہے۔ ایک مضبوط تعلیمی نظام ہی ملک کی ترقی، خوشحالی اور استحکام کی ضمانت ہو سکتا ہے۔
Wednesday, 22 September 2021
ہمارا نظامِ تعلیم
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
عمران خان کی تقاریر: ایک جامع تجزیہ
عمران خان کی تقاریر: ایک جامع تجزیہ تمہید عمران خان، پاکستان کے سابق وزیرِاعظم اور تحریک انصاف (PTI) کے بانی، ایک معروف عوامی...

-
والدین کی اطاعت – ایک عظیم فریضہ فریضہ والدین کی اطاعت اسلام میں نہایت اہمیت کی حامل ہے۔ قرآن و حدیث میں بارہا والدین کے احترام اور ان کی ...
-
اسکول یونیفارم – ایک اہم ضرورت اسکول یونیفارم کسی بھی تعلیمی ادارے کا ایک لازمی حصہ ہوتی ہے۔ یہ صرف ایک مخصوص لباس نہیں بلکہ نظم و ضبط، مسا...
-
تندرستی ہزار نعمت ہے صحت اللہ کی دی ہوئی ایک عظیم نعمت ہے، اور اس کا صحیح استعمال ہی ایک خوشحال زندگی کی ضمانت ہے۔ اردو کا مشہور محا...
No comments:
Post a Comment