Saturday, 27 August 2022

ایک میلے کی سیر


          ایک میلے کی سیر

عام رواج :
ہمارے ملک میں میلوں کا عام رواج ہے شاید ہی کوئی شہر اور گاؤں ایسا ہو گا جہاں ہر سال کوئی نہ کوئی میلہ نہ لگتا ہو۔ یہ میلے عموما بزرگوں کے مزارات پر لگتے ہیں۔ اور ان میں کھیل تفریح کے علاوہ مذہبی عقیدت کا رنگ بھی شامل ہو تا ہے ۔ بعض میلوں کا تعلق موسم کی تبدیلی سے ہو تا ہے اور مو کی میلےکہلاتے ہیں۔ پچھلے سال مجھے ایک دیہاتی میلہ دیکھنے کا اتفاق ہوا یہ میلہ ہر سال گرمیوں کے موسم میں پنجاب کے مشہور گاؤں مانانوالہ میں لگتا ہے۔ اس پاس کے دیہات اور قصبات کے لوگ اس میلے کے انتظار میں رہتے ہیں۔ اور ہفتوں پہلے اس کی تیاری میں لگ جاتے ہیں۔
میلہ دیکھنے کی تیاری :
تاہم چند دوستوں نے مل کر میلے میں جانے کا پروگرام بنایا تھا۔ مجھے تمام رات اس خوشی میں نیند نہ آئی۔ دن چڑھا تو چلنے کی تیاری شروع ہو گئی۔ کھانے سے فارغ ہوا ہی تھا کہ میرے دوست آ پہنچے۔ ہم نے ایک تانگہ کراۓ پر لیا اور اس پر سوار ہو کر ہنستے کھیلتے روانہ ہو گئے۔ تقریبا نصف گھنٹہ بعد ہم میلے میں پہنچ
گئے ۔ جہاں انسانوں کا ایک سمندر ٹھاٹھیں مار رہا تھا اور ابھی چاروں طرف سے لوگ پیدل اور سوار چلے آرہے تھے۔ میلے میں ایک عجیب قسم کی گہما گہمی اور چہل پہل نظر آئی۔ لوگوں کا وہ ہجوم تھا کہ خدا کی پناہ کھوٹے سے کھوا چلتا تھا۔ فلمی ریکارڈنگ سے کان پڑی آواز سنائی نہ دیتی تھی۔ محسوس ہو تا تھا جیسے یہاں کوئی نیا شہر آباد ہو گیا ہے۔ دوستوں کی ٹولیاں ! ادھر ادھر آجارہی تھیں میدان کے بیچوں بیچ بازار بنا ہوا تھا جس میں دور ویہ دکانیں بھی ہوئی تھیں۔ دکاندار ا پنامال بیچنے کے لیے مختلف قسم کی صدائیں لگار رہے تھے۔ حلوائیوں اور شربت فروشوں کی دکانوں پر سب سے زیادہ بھیڑ تھی کچھ لوگ خرید و فروخت میں مشغول تھے اور کچھ چل پھر کر تماشہ دیکھ رہے تھے۔ کہیں کوئی مداری اور جادو گر کر تب دکھا رہا تھا۔ بھنگڑے اور ڈھول بیٹے کی مسحور کن آواز بھی سنائی دے رہی تھی۔ ان کھیل تماشوں کے علاوہ دیہاتی لوگوں کا جی بہلانے کے لیے سرکش اور تھیڑ بھی موجود تھے۔
پرکشش چیز :
بچوں کے لیے میلے کی سب سے زیادہ پر کشش چیز ہنڈولے اور جھولے ہوتے ہیں۔ چنانچہ سینکڑوں بچے ان جھولوں اور پنگھوڑوں کی سواری کا لطف اٹھارہے تھے۔ بعض نوجوان بھی جھولے جھلا رہے تھے۔ میرے ساتھیوں کو بھی شوق چڑھا اور کچھ دیر کے لیے ہم بھی ان جھولوں کی سواری سے لطف اندوز ہوتے رہے۔اس سے پہلے ہم پیٹ بھر کر بہت کچھ کھاپی چکے تھے ۔ اب شام ہونے والی تھی۔ چنانچہ
ہم نے واپسی کا پروگرام بنایا کچھ چیز میں گھر والوں کے لیے خرید میں اور تانگے پر سوار ہو کر غروب آفتاب کے قریب گھر واپس آگئے۔

No comments:

Post a Comment

عمران خان کی تقاریر: ایک جامع تجزیہ

               عمران خان کی تقاریر: ایک جامع تجزیہ تمہید عمران خان، پاکستان کے سابق وزیرِاعظم اور تحریک انصاف (PTI) کے بانی، ایک معروف عوامی...