Monday, 29 August 2022

ورزش کے فائدے

     

ورزش کے فائدے.          ۔   

               

اہمیت :

تندرستی اور صحت کے بغیر انسان کی زندگی ایک روگ ہے اور جس طرح زندہ رہنے کے لیے

خوراک ضروری ہے اسی طرح تندرست اور توانا رہنے کے لیے سیر اور ورزش بھی لازم ہے۔ ورزش سے انسانی جسم مناسب طور پر نشوونما پاتا ہے اعضاء مضبوط ہوتے ہیں۔انسان چست اور چاق و چوبند رہتا ہے ۔ اور اس کی طبیعت کام کاج میں خوب لگتی ہے۔ غرضیکہ انسانی صحت کو بر قرار رکھنے کے لیے ورزش سے بڑھ کر اور کوئی نسخہ نہیں ہے ۔

انسانی جسم ایک مشین :

انسانی جسم ایک مشین کی مانند ہے جس طرح مشین کے لیے ضروری ہے کہ اس کے تمام کل

پرزے صحیح حالت میں کام کرتے ہوں انھیں مناسب خوراک یعنی تیل وغیرہ ملتا رہے ان کی صفائی ہوتی رہے۔ اسی طرح جسم کی مشین کے لیے بھی بے حد ضروری ہے کہ اس کے تمام اعضاء پیچ سلامت رہیں صحیح سے ان کی صفائی ہوتی رہے یہ کام ورزش ہی انجام دے سکتی ہے۔ ورزش کرنے سے جب پسینہ آتا ہے جسم کے اندرونی فاسد مادے خارج ہو جاتے ہیں خون صاف ہو جاتا ہے اور اس طرح یہ مشین ” میل کچیل“ سے پاک ہوتی رہتی ہے۔

فوائد :

ورزش کرنے والے آدمی کا جسم مضبوط خوبصورت اور سڈول بن جاتا ہے۔ رگ پٹھے مضبوط اور چاک و چوبند رہتے ہیں۔اعضاۓ ریشہ قوی ہو جاتے ہیں خون اچھی طرح جسم میں دورہ کر تا ہے اور اسطرح صحت بھی قائم رہتی ہے ورزش سے غذا اچھی طرح ہضم ہوتی ہے اور جزو بدن بن جاتی ہے نیند خوب آتی ہے دماغ تیز ہو جا تا ہے ۔ انسان ہر وقت خوش و خرم اور ہشاش بشاش رہتا ہے۔ بیماری ورزش کرنے والے انسان کے قریب نہیں پھٹکتی اور وہ دنیا کی نعمتوں کا صحیح معنوں میں لطف اٹھاتا ہے ۔

کب اور کیسے :

ورزش کے لیے صبح یا شام کا وقت مناسب ہو تا ہے کھلا میدان تازہ ہوا اور اعتدال ورزش کے لیے

نہایت ضروری ہیں۔ اگر اعتدال سے زیادہ ورزش کی جائے تو اس سے فائدہ نہیں ہوگا۔ الٹا نقصان

اٹھانا پڑے گا۔ اسی طرح ورزش باقاعدہ اور بلا ناغہ ہونی چاہیے تاکہ جسم اس کام کا عادی ہو جاۓ اور اسے آسانی کے ساتھ کیا جاۓ ۔ سب سے عمدہ ورزش وہ ہے جس میں وقت کم لگے اور تمام اعضاء بھی حرکت آتے رہیں۔ تیرنا سیر کر نا کشتی کرنا مختلف کھیلیں کھیلنا بہترین ورزشیں ہیں۔

نقصانات :

جو لوگ ورزش سے کتراتے ہیں ان کی صحت ہمیشہ خراب رہتی ہے نہ انھیں کھانے کا لطف آتا ہے اور نہ وہ خواب شیریں کے مزے لے سکتے ہیں صحت کی مسلسل خرابی ان میں بد مزاجی چڑ چڑا پن اور جھنجھلاہٹ پیدا کر دیتی ہے ورزش نہ کرنے والے لوگ بالعموم سستی اور کاہلی کا شکار رہتے ہیں۔ ذرا موسم بدلا اور انھیں کسی نہ کسی بیماری نے آدبوچا۔ اگر بیمار نہ بھی ہوں تب بھی طبیعت ہر وقت پژمردہ رہتی ہے زندہ دلی اور بشاشت ان کے نام سے ڈرتی ہے اس سے ثابت ہوا کہ ذہنی اور جسمانی طور پر صحت مند رہنے کے لیے ورزش کرنا نہایت ضروری ہے۔ جس شخص کو تندرستی عزیز ہو اسے ورزش کرنے کی عادت ڈالنی چاہیے ۔ تا کہ وہ صحیح معنوں میں زندگی کا  لطف اٹھا سکیں ۔

No comments:

Post a Comment

عمران خان کی تقاریر: ایک جامع تجزیہ

               عمران خان کی تقاریر: ایک جامع تجزیہ تمہید عمران خان، پاکستان کے سابق وزیرِاعظم اور تحریک انصاف (PTI) کے بانی، ایک معروف عوامی...