ایک ناقابلِ فراموش سفر
سفر زندگی کا ایک ایسا حصہ ہے جو نہ صرف ہمیں نئی جگہوں سے روشناس کراتا ہے بلکہ ہمارے دل و دماغ پر گہرے نقوش بھی چھوڑتا ہے۔ کچھ سفر عام ہوتے ہیں، جو وقت کے ساتھ ذہن سے محو ہو جاتے ہیں، لیکن کچھ سفر ایسے ہوتے ہیں جو ہماری یادوں میں ہمیشہ زندہ رہتے ہیں۔ آج میں آپ کو ایک ایسے ہی ناقابلِ فراموش سفر کی داستان سنانے جا رہا ہوں، جو نہ صرف دلچسپ تھا بلکہ کئی حیرت انگیز تجربات سے بھی بھرپور تھا۔
سفر کی تیاری
یہ سردیوں کی ایک خوبصورت شام تھی جب میرے کچھ قریبی دوستوں نے ایک اچانک منصوبہ بنایا کہ ہم شمالی علاقوں کی سیر کو نکلیں گے۔ ہماری منزل وادیٔ ناران اور اس کے آس پاس کے علاقے تھے۔ سفر کی تیاری کے دوران جوش و خروش اپنے عروج پر تھا۔ گرم کپڑے، کیمرہ، کھانے پینے کی اشیاء اور ضروری سامان باندھ کر ہم رات کے وقت روانہ ہوئے تاکہ صبح کی پہلی کرن کے ساتھ حسین مناظر کا لطف اٹھا سکیں۔
سفر کا آغاز
ہمارا سفر لاہور سے شروع ہوا اور ہم نے بذریعہ کار اسلام آباد پہنچ کر کچھ دیر آرام کیا۔ پھر وہاں سے ایبٹ آباد، مانسہرہ اور بالا کوٹ سے ہوتے ہوئے ہم ناران کی طرف روانہ ہوئے۔ جیسے جیسے ہم آگے بڑھ رہے تھے، راستے کے مناظر مزید دلکش ہوتے جا رہے تھے۔ اونچے پہاڑ، بہتے چشمے، برف سے ڈھکی چوٹیوں کا حسین نظارہ دل کو بے حد لبھانے والا تھا۔
وادیٔ ناران اور جھیل سیف الملوک
ناران پہنچ کر ہمیں ایسا محسوس ہوا جیسے ہم کسی جنت میں آ گئے ہوں۔ ٹھنڈی ہوائیں، بلند و بالا پہاڑ اور بہتی ہوئی دریائے کنہار کی لہریں دل کو سکون پہنچا رہی تھیں۔ اگلی صبح ہم نے جھیل سیف الملوک جانے کا ارادہ کیا۔ جیپ کے ذریعے ہم خطرناک مگر دلکش راستوں سے گزرتے ہوئے جھیل تک پہنچے۔ برف سے ڈھکے پہاڑوں کے درمیان یہ جھیل ایک جادوئی منظر پیش کر رہی تھی۔ جھیل کی سطح پر بادلوں کا عکس دیکھ کر ہمیں ایسا محسوس ہو رہا تھا جیسے ہم کسی خواب کی دنیا میں ہیں۔
نتھنیا گلی اور برفباری کا حسین لمحہ
ناران کے بعد ہمارا اگلا پڑاؤ نتھیا گلی تھا۔ یہاں پہنچتے ہی برفباری نے ہمارے استقبال کیا۔ سفید برف سے ڈھکے درخت اور زمین کا حسن الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے۔ ہم نے برفباری میں کھیلنے، فوٹوگرافی اور قدرت کے حسین نظاروں سے محظوظ ہونے میں کافی وقت گزارا۔ یہ وہ لمحہ تھا جسے ہم کبھی نہیں بھول سکتے۔
ناقابلِ فراموش یادیں
یہ سفر ہمارے لیے کئی خوبصورت یادیں چھوڑ گیا۔ راستے میں لوگوں کی مہمان نوازی، قدرت کے حسین نظارے، برفباری کا لطف اور دوستوں کے ساتھ ہنسی مذاق—یہ سب کچھ ایسا تھا جو ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہے گا۔
نتیجہ
ہر سفر ایک نئی کہانی، ایک نیا تجربہ اور زندگی کے لیے ایک نیا سبق ہوتا ہے۔ یہ ناقابلِ فراموش سفر نہ صرف قدرت کے حسین مناظر سے بھرپور تھا بلکہ اس نے ہمیں دوستی، ایڈونچر اور زندگی کے حقیقی لطف کا احساس بھی دلایا۔ اگر آپ کو کبھی موقع ملے تو پاکستان کے شمالی علاقوں کی سیر ضرور کریں، کیونکہ یہ ایک ایسا تجربہ ہے جو آپ کی زندگی میں ہمیشہ کے لیے نقش ہو جائے گا۔
No comments:
Post a Comment